ترجمان پاک فوج کی پریس کانفرنس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج کے بیانات نے مایوسی پیدا کی ہے، حالانکہ انہوں نے ہمیشہ امید رکھی کہ تناؤ میں کمی اور تعلقات میں بہتری آئے گی۔
اپنے بیان میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ملک کا دفاع سب سے اہم ہے اور تحریک انصاف کا بیانیہ کبھی بھی ملک دشمن نہیں رہا اور نہ ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک عمل ہے کہ ریاستی ادارے اور سیاسی لوگ ایک دوسرے کو ذہنی مریض یا خطرہ قرار دیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان بھی ہمارا ہے اور فوج بھی ہماری ہے، اور ہم نے ہمیشہ اس کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔” انہوں نے زور دیا کہ یہ وقت ہے کہ سب ایک دوسرے کو تسلیم کریں، جگہ دیں اور اعتماد کے فقدان کو ختم کرنے کی طرف بڑھیں۔
ذہنی مریض کے ایک ٹویٹ کو افغان اور بھارتی میڈیا نے منٹوں میں وائرل کیا: ڈی جی آئی ایس پی آر
بیرسٹر گوہر نے جمہوریت پسند قوتوں سے اپیل کی کہ ملک میں جاری کشیدگی کم کرنے میں فعال کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ غیر متعلقہ افراد کا رویہ پی ٹی آئی اور ریاستی اداروں کے درمیان مزید فاصلے بڑھا رہا ہے، جس سے گریز کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی جیل میں ہیں اور اگر ان سے ملاقاتوں کی اجازت دی جائے تو بہتری کی طرف پیش رفت ممکن ہے۔
آخر میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک مزید تناؤ اور انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا، اس لیے تمام فریقین کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔


