راولپنڈی (نمائندہ خصوصی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور پارٹی بانی عمران خان کی بہنوں کو آج اڈیالہ جیل میں ملاقات کی اجازت نہ مل سکی، جس کے بعد انہوں نے جیل کے قریب فیکٹری ناکے پر دھرنا دے دیا۔
ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات کا وقت ختم ہو چکا تھا، جس کے باعث بیرسٹر گوہر اور عمران خان کی بہنوں کو اندر جانے کی اجازت نہ ملی۔
پولیس نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو فیکٹری ناکے پر روک دیا، جہاں علیمہ خان مسلسل کارکنان کو پرسکون رہنے کی ہدایت کرتی رہیں۔
علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پولیس سے کوئی تصادم نہیں چاہتے، پولیس والے ہمارے بھائی ہیں اور ہمارے ساتھ اچھا برتاؤ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کارکنان کی موجودگی کے باعث کارکنوں کو پیچھے ہٹا رہی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے ملاقات کیلئے آ رہی ہیں لیکن اجازت نہیں دی جا رہی۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ بانی پی ٹی آئی کو کس کے حکم پر قیدِ تنہائی میں رکھا گیا ہے؟
ایک پارلیمنٹ سے 2 آئینی ترامیم کافی ہیں مزیدکی گنجائش نہیں،بلاول بھٹو زرداری
ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر عمران خان کی بہنوں کے ہمراہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے فیکٹری ناکے پر دھرنا دے دیا، جس میں اراکین قومی اسمبلی جنید اکبر، شاہد خٹک اور صوبائی وزراء مینا خان، شفیع جان سمیت دیگر رہنما بھی شریک ہیں۔
ادھر اڈیالہ جیل جانے والا راستہ مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس کی بھاری نفری ناکے پر تعینات ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اپنے بیان میں کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کے بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا ایک فیصد بھی امکان نہیں۔ ان کے مطابق ملاقات کسی کی خواہش پر نہیں بلکہ قانونی بنیادوں پر روکی گئی ہے۔


