امیرِ اہلِ سنت قاضی نثار احمد پر 5 اکتوبر 2025 کو ہونے والے قاتلانہ حملے کے حوالے سے گلگت بلتستان پولیس نے اہم پیش رفت سے آگاہ کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان کی زیرِ صدارت ایک اہم پریس کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں حملے میں ملوث دہشت گرد نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے کا اعلان کیا گیا۔
پریس بریفنگ کے دوران پولیس حکام نے بتایا کہ گلگت بلتستان کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی مؤثر اور بروقت کارروائیوں کے نتیجے میں حملے میں ملوث دو مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جنہوں نے دورانِ تفتیش اعترافِ جرم بھی کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق اس دہشت گرد حملے میں مجموعی طور پر 11 افراد شامل تھے، جن میں دو سہولت کار اور نو حملہ آور شامل تھے۔ کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد موقع پر ہی ہلاک ہو گیا، جبکہ دیگر مفرور ملزمان کی مکمل شناخت کر لی گئی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے بھرپور کوششیں جاری ہیں۔

انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان نے کہا کہ یہ بڑی کامیابی پولیس اور تمام سیکیورٹی اداروں کی مشترکہ اور مربوط کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ گلگت بلتستان میں دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہیں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے تمام ادارے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
آئی جی پولیس کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد عناصر کے خلاف کے تحت کارروائیاں جاری رہیں گی اور امن و امان کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔


