طلبہ رہنما عثمان ہادی کی ہلاکت کے بعد ڈھاکا سمیت متعدد شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے

Date:

ڈھاکا: بنگلا دیش میں طلبہ رہنما شریف عثمان ہادی کی ہلاکت کے بعد ڈھاکا سمیت متعدد شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔ ہادی کو 12 دسمبر کو ڈھاکا میں موٹرسائیکل سوار حملہ آور نے سر پر گولی مار کر شدید زخمی کیا تھا، جس کے بعد انہیں پہلے ڈھاکا میڈیکل کالج اسپتال اور پھر علاج کے لیے سنگاپور منتقل کیا گیا جہاں وہ دورانِ علاج دم توڑ گئے۔

سنگاپور کی وزارتِ خارجہ کے مطابق ڈاکٹروں کی بھرپور کوششوں کے باوجود ہادی جانبر نہ ہو سکے۔ وہ 32 برس کے تھے اور 2024 کے طلبہ احتجاج کے دوران نمایاں رہنما کے طور پر سامنے آئے تھے۔ ہادی طلبہ گروپ انقلاب منچہ کے سینئر رہنما تھے اور سیاسی حلقوں میں انہیں آئندہ عام انتخابات میں ڈھاکا-8 حلقے سے ممکنہ امیدوار سمجھا جا رہا تھا۔

واقعے کے بعد احتجاجی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں اور ملک بھر میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ انقلاب منچہ نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا ہے کہ ’’بھارتی بالادستی کے خلاف جدوجہد میں اللہ نے عظیم انقلابی عثمان ہادی کو شہید قبول کر لیا ہے‘‘۔

پولیس نے حملہ آوروں کی تصاویر جاری کرتے ہوئے ان کی گرفتاری پر 5 لاکھ ٹکا انعام کا اعلان کیا ہے۔ تحقیقاتی حکام کے مطابق حملہ آور بھارت سے غیر قانونی طور پر بنگلا دیش میں داخل ہوئے تھے اور واردات کے بعد واپس بھارت فرار ہو گئے۔

بعض غیر ملکی ذرائع ابلاغ نے مرکزی مشتبہ شخص کی شناخت فیصل کریم مسعود جبکہ موٹر سائیکل چلانے والے ساتھی کی شناخت عالمگیر شیخ کے نام سے کی ہے۔

حکام نے حملہ آوروں کا سراغ لگانے کے لیے سرحدی سیکیورٹی اداروں سے رابطہ کر لیا ہے جبکہ ملک میں امن و امان کی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Share post:

Subscribe

spot_imgspot_img

Popular

More like this
Related

طارق محمود جہانگیری آئندہ ماہ کے اوائل میں ریٹائر ہونے کا ارادہ رکھتے تھے

اسلام آباد ہائیکورٹ نے طارق محمود جہانگیری کو ڈگری...

صدر مملکت نےطارق جہانگیری کوجج کے عہدے سے ڈی نوٹیفائی کرنیکی منظوری دیدی

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے اسلام...