ایران اور اسرائیل کے درمیان متوقع تصادم، پہلے سے زیادہ خونریز ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی سیکیورٹی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے ساتھ آئندہ محاذ آرائی اب تک کی سب سے سخت اور خطرناک ہوسکتی ہے۔
اسرائیلی اخبار ہارٹز کے مطابق سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ آنے والا ٹکراؤ ماضی سے کہیں زیادہ پیچیدہ اور تباہ کن ہونے کا امکان ہے۔
اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زمیر نے کہا ہے کہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو اسرائیل اپنی بقا کیلئے سنگین خطرہ سمجھتا ہے اور اسے جوہری خطرے کے برابر اہمیت دی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران کی میزائل صلاحیت اسرائیل کیلئے براہِ راست خطرہ بن چکی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو امریکہ کے دورے کے دوران سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں ایران کے خلاف ممکنہ نئے حملے کے منصوبوں پر بات کریں گے۔
اسرائیلی چینل 14 کے مطابق ملاقات میں ایران کے جوہری منصوبے اور علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی گفتگو کی جائے گی۔


