روس نے چاند پر نیوکلیئر پاور پلانٹ لگانے کی منصوبہ بندی کرلی ہے، جس کا مقصد اپنے قمری خلائی پروگرام کو توانائی فراہم کرنا اور ایک مشترکہ روسی-چینی ریسرچ اسٹیشن کے قیام کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کرنا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسکوسموس نے اعلان کیا ہے کہ یہ منصوبہ اگلی دہائی میں مکمل کرنے کا ہدف ہے، اور اسے 2036 تک عملی شکل دی جائے گی۔
اس سلسلے میں روسکوسموس نے Lavochkin ایسوسی ایشن ایرو اسپیس کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا ہے تاکہ منصوبے کی تکمیل کے لیے ضروری ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر مہیا کیا جا سکے۔
اگرچہ روسکوسموس نے واضح نہیں کیا کہ یہ پلانٹ مکمل طور پر جوہری ہوگا، تاہم اس میں روس کے سب سے بڑے جوہری تحقیقی ادارے کی شمولیت کی تصدیق کی گئی ہے۔
پلانٹ کا بنیادی مقصد چاند پر مستقل سائنسی اسٹیشن قائم کرنا، روورز، رصد گاہیں اور بین الاقوامی تحقیقی اسٹیشن کے لیے توانائی فراہم کرنا ہے، تاکہ ایک وقتی مشن سے طویل مدتی قمری ریسرچ پروگرام کی جانب منتقلی ممکن ہو سکے۔
روسکوسموس کے سربراہ دمتری بکانوف نے مزید کہا کہ کارپوریشن کا ایک اہم ہدف چاند پر نیوکلیئر پاور پلانٹ لگانے کے ساتھ ساتھ سیارے زہرہ کی دریافت بھی ہے، جسے زمین کا سسٹر سیارہ کہا جاتا ہے، اور یہ منصوبہ روس کے خلائی پروگرام کے لیے ایک نیا سنگ میل ثابت ہوگا۔


