امریکہ نے شمال مغربی نائجیریا میں داعش کے دہشتگردوں کے خلاف طاقتور اور مہلک حملہ کیا ہے، جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر انتہائی کامیاب اور درست قرار دیا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ داعش اس علاقے میں مسیحیوں کے خلاف بے رحمی کے ساتھ قتل عام کر رہی تھی جو صدیوں میں نہیں دیکھا گیا، اور اس کے روکنے کے لیے امریکی محکمہ جنگ نے کارروائیاں انجام دیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر تشدد جاری رہا تو اس کے سخت نتائج ہوں گے۔ یہ حملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند ہفتے قبل صدر ٹرمپ نے نائجیریا میں مسیحیوں کے خلاف تشدد کے الزامات کے پیش نظر ممکنہ فوجی اقدامات کی منصوبہ بندی کی ہدایت دی تھی۔
روس چاند پر نیوکلیئر پاور پلانٹ لگانے کا منصوبہ بنا رہا ہے، ہدف 2036 تک عملی شکل دینا
امریکی محکمہ خارجہ نے بھی حال ہی میں مسیحیوں پر تشدد میں ملوث نائجیرین افراد اور ان کے اہل خانہ پر ویزا پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب، نائجیریا کی حکومت نے کہا ہے کہ ملک میں مسلح گروہ مسلم اور مسیحی دونوں برادریوں کو نشانہ بناتے ہیں، جس سے ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے خطرات بڑھ رہے ہیں اور علاقے میں امن و استحکام کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔


