غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یمن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ جنگجوؤں کے درمیان بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی پر سعودی اتحاد نے سخت ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے تناؤ میں اضافے سے خبردار کیا ہے۔
جھڑپوں میں شدت آنے کے بعد سعودی اتحاد نے واضح کیا ہے کہ کشیدگی بڑھانے والی کسی بھی عسکری سرگرمی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسے اقدامات سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
سعودی اتحاد کے ترجمان نے کہا ہے کہ یمن میں عدم استحکام کو ہوا دینے والی فوجی سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں، اور یہ انتباہ خاص طور پر صوبہ حضرموت میں امارات کے حمایت یافتہ عناصر کو مخاطب کرتے ہوئے دیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق جنوبی عبوری کونسل کے عناصر حضرموت میں عام شہریوں کے خلاف سنگین اور خوفناک کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں، اس لیے انہیں فوری طور پر صوبہ چھوڑ دینا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب یمن کی خود ساختہ حکومت کی حمایت جاری رکھے گا اور اس موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران یمن کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں سعودی اور اماراتی حمایت یافتہ گروہوں کے درمیان جھڑپوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جبکہ حالیہ دنوں میں سعودی عرب نے حضرموت میں امارات کے حمایت یافتہ عناصر کے ٹھکانوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بھی بنایا، جس کے بعد ان عناصر کی جانب سے سخت ردِعمل سامنے آیا ہے۔


