مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،صدر کی شہادت کے ساتھ ہی ملک کے آئین کے مطابق حکومتی امور کی ذمہ داری نائب صدر محمد مخبر کے پاس ہو گی۔ البتہ یہ رہبر معظم انقلاب کی منظوری اور مرضی پر منحصر ہے۔ایران کے آئین کے آرٹیکل131 اور 132 کے مطابق صدر کی موت، برطرفی، استعفیٰ، دو ماہ سے زائد عرصے تک غیر حاضری، علالت یا صدارت کی مدت ختم ہونے یا اس طرح کی دیگر صورتوں میں نائب صدر ملک کے سپرم لیڈر کی منظور سے صدارتی اختیارات اور ذمہ داریاں سنبھالتا ہے اور پارلیمنٹ کے اسپیکر، عدلیہ کے سربراہ اور نائب صدر پر مشتمل کونسل 50 دنوں کے اندر نئے صدر کے انتخاب کا انتظام کرنے کی پابند ہے۔
ایران کے آئین کے مطابق، نائب صدر کی موت یا دیگر مسائل جو اسے اپنے فرائض کی انجام دہی سے روکتے ہیں، کی صورت میں سپریم لیڈر کسی دوسرے شخص کو اپنی صوابدید کے مطابق مقرر کرتا ہے۔اس مدت کے دوران جب صدر کے اختیارات اور ذمہ داریاں نائب صدر یا آرٹیکل 131 کے مطابق کسی دوسرے شخص کے پاس ہوں، وزراء کا مواخذہ نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی انہیں عدم اعتماد کا ووٹ دیا جاسکتا ہے اور آئین پر نظرثانی یا ریفرنڈم بھی نہیں کرایا جاسکتا۔”
😭😭😭