روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے الزام لگایا ہے کہ دنیا کی موجودہ صورتحال، مغربی ممالک کی خود غرضی اور تکبر کا نتیجہ ہے, پوتن کا کہنا تھا کہ دنیا اس مقام پر پہنچ چکی ہے جہاں سے واپسی ممکن نظر نہیں آتی۔گزشتہ روز ماسکو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے روس پر اسٹریٹجک شکست مسلط کرنے کی کوششوں کو کااپنی آمرانہ پوزیشن کو برقرار رکھنے کی امریکی کوششیں قرار دیا ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات امریکاکو زوال کی طرف لے جائیں گی۔
انھوں نےکہا کہ جنگ یوکرین صرف روس اور یوکرین کے درمیان تنازع نہیں ہے بلکہ یہ جنگ مغرب کی جارحانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔نیٹو کی سفارت کاری کا مقصد، صرف ایک ملک پر الزام لگانا اور اپنی تمام تر طاقت اس پر مرکوز کرنا ہے۔پوتن نے کہا روس کو امید تھی کہ یوکرین کا تنازع پرامن طریقے سے حل ہو جائے گا لیکن ماسکو کی تمام تجاویز کو مسترد کر دیا گیا۔
روس کے صدر نے ان خبروں کو مسترد کر دیا کہ روس یورپ پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔انہوں نے کہایہ دعویٰ بالکل بے بنیاد ہے اور اسلحے کی دوڑ کا جواز پیش کرتا ہے، یورپ کو روس سے خطرہ نہیں ہے بلکہ اصل خطرہ خود امریکہ ہےہے