سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے رام اللہ کا اپنا مجوزہ دورہ ملتوی کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ اسرائیل کی جانب سے سعودی عرب سمیت دیگر عرب وزرائے خارجہ کو مقبوضہ مغربی کنارے جانے کی اجازت نہ دینے کے بعد کیا گیا۔روزنامہ جنگ کے مطابق، فیصل بن فرحان کو اتوار کے روز عرب وزرائے خارجہ کے ہمراہ فلسطینی اتھارٹی کی دعوت پر رام اللہ جانا تھا۔ تاہم اسرائیلی حکام نے ان وزرائے خارجہ کو دورے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی ذرائع نے تصدیق کی کہ وزیر خارجہ نے دورہ ملتوی کر دیا ہے۔اسرائیلی فیصلے پر عرب ممالک کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ اردن کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے سے روکنے کا فیصلہ ناقابلِ قبول ہے اور اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مجوزہ ملاقات میں سعودی عرب، مصر، اردن، قطر اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع تھی۔