سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (SIUT) میں گردوں کی ماہر ڈاکٹر نے انسانی خدمت کی ایک بے مثال مثال قائم کرتے ہوئے اپنے بیٹے کے انتقال کے بعد اس کے دونوں گردے عطیہ کر دیے، جس سے دو مریضوں کو نئی زندگی مل گئی۔ڈاکٹر مہر افروز کا 23 سالہ بیٹا، سلطان ظفر، ڈینٹل سرجری کا طالبعلم تھا، جو حال ہی میں ایک خطرناک حادثے کا شکار ہوا۔ وہ ایک ہفتے تک آئی سی یو میں زیر علاج رہا، تاہم ڈاکٹروں نے بعدازاں اسے دماغی طور پر مردہ (برین ڈیتھ) قرار دے دیا۔ دکھ کی اس گھڑی میں ڈاکٹر مہر افروز، جو خود ایس آئی یو ٹی میں کنسلٹنٹ نیفروالوجسٹ ہیں، نے ہمت اور انسانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے بیٹے کے گردے عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔سلطان کے عطیہ کردہ گردے ان دو مریضوں کو لگائے گئے جو طویل عرصے سے ڈائلیسز پر تھے اور عطیہ دہندہ نہ ہونے کی وجہ سے انتظار کی فہرست میں شامل تھے۔ ایس آئی یو ٹی کے ڈائریکٹر، پروفیسر عادل رضوی نے ڈاکٹر مہر افروز کے اس فیصلے کو ایک عظیم انسانی خدمت قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے دو زندگیاں بچا کر معاشرے کے لیے ایک قابل تقلید مثال قائم کی ہے۔
کراچی کی خاتون ڈاکٹر کا مثالی اقدام،انتقال کرنے والے بیٹے کے گردےعطیہ کردیے
Date: