وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والا دفاعی معاہدہ مکمل طور پر حفاظتی نوعیت کا ہے اور اگر سعودی عرب کو کوئی خطرہ لاحق ہوا تو پاکستان اسے اپنی سرزمین کی طرح دفاع کرے گا۔لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب ضرورت کے وقت ایک دوسرے کا دفاع کریں گے اور اگر بھارت کی طرف سے کوئی جارحیت ہوئی تو سعودی عرب ہمارے ساتھ کھڑا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے میں دفاع کی تمام ضروریات شامل ہیں اور اس سے سعودی عرب کا مغربی ممالک پر انحصار کم ہو گا۔وزیرِ دفاع نے بتایا کہ معاہدہ جارحانہ نہیں بلکہ باہمی حفاظت کا ہے، اور اس کی وجہ سے بھارت کی پریشانی فطری سمجھی جا سکتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کسی ملک پر حملے کا ارادہ نہیں رکھتا لیکن اگر کسی نے جارحیت کی تو پاکستان اپنے دفاع کے لیے پوری قوت سے آگے آئے گا۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ یہ دفاعی شراکت داری کسی مخصوص ملک کے خلاف نہیں بلکہ ایک مشترکہ حفاظتی چھتری جیسی ہے اور اس کا دائرہ کار دیگر عرب ممالک تک بھی پھیلایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ معاہدے کی کوئی خفیہ شق نہیں اور اس کا بنیادی مقصد خطے میں حفاظت اور خود انحصاری کو فروغ دینا ہے۔رواں ہفتے دونوں ملکوں نے ایک اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے جس میں یہ اصول شامل ہے کہ کسی ایک ملک پر حملہ دونوں ملکوں کے خلاف حملہ تصور کیا جائے گا — ایک ایسے وقت میں جب علاقائی کشیدگی اور عالمی سیاسی حساسیت بڑھی ہوئی ہے۔
سعودی عرب کو کوئی بھی خطرہ ہوا تو پاکستان اپنی سرزمین کی طرح دفاع کرے گا،خواجہ آصف
Date: