اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر ایران کے رہبر معظم، سید علی خامنہ ای کے اہم ترین خطاب کےنکات :
♦️ ہم یورینیم کی افزودگی کو ترک نہیں کریں گے، اور ایرانی عوام ان لوگوں کو منہ توڑ جواب دیں گے جو ہمیں اسے چھوڑنے پر مجبور کرنا چاہتے ہیں۔
♦️ موجودہ صورتحال میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات نہ تو فائدہ مند ہوں گے اور نہ ہی ملک سے کسی نقصان کو دور کریں گے، بلکہ یہ نقصان کا باعث بنیں گے۔
♦️ امریکی فریق نے مذاکرات کے نتائج پہلے سے طے کر رکھے ہیں اور کہا ہے کہ وہ صرف ایسے نتیجے کو قبول کرے گا جس سے ایٹمی پروگرام ناکارہ اور بند ہو جائے۔
♦️ امریکہ چاہتا ہے کہ ہم اپنے ایٹمی پروگرام کو ختم کر دیں۔
♦️ وہ چاہتے ہیں کہ ایران کے ہاتھ مکمل طور پر میزائلوں سے خالی ہوں تاکہ جب وہ ایران کو نشانہ بنائیں تو وہ اپنی دفاع کی صلاحیت نہ رکھ سکے، اور یہی وہ مذاکرات سے چاہتے ہیں۔
♦️ ایٹمی معاہدے کے حوالے سے ہم نے اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کیں، لیکن انہوں نے ایران پر عائد پابندیاں ختم نہیں کیں۔
♦️ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرنا، خطرات کو جانتے ہوئے، کمزوری ہے اور ایرانی عوام کی عزت و وقار کو ضائع کرنے کے مترادف ہے۔
♦️ امریکہ کے ساتھ مذاکرات ہمارے اس کے ساتھ پچھلے تجربات کی بنیاد پر نہیں کیے جا سکتے۔
♦️ موجودہ وقت میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات ایران کے لیے کسی فائدے کے نہیں ہوں گے اور نہ ہی کسی نقصان کو دور کریں گے۔
♦️ امریکہ ایران پر اپنے احکامات مسلط کرنا چاہتا ہے، اور یہ مذاکرات نہیں ہیں۔
ہم یورینیم کی افزودگی کو ترک نہیں کریں گے،آیت اللہ سید علی خامنہ ای
Date: