قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی باسط علی نے کہا ہے کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے جس حوصلے اور جرات کا مظاہرہ کیا وہ قابل تعریف ہے، انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر ٹرافی لینی ہے تو لو ورنہ واپس جاؤ۔اے آر وائی نیوز کے مطابق، بھارتی کرکٹ ٹیم کی جانب سے ایشیا کپ کی وننگ ٹرافی محسن نقوی سے وصول کرنے سے انکار پر پاکستانی سابق کرکٹرز باسط علی اور کامران اکمل نے تعریف کی ہےباسط علی کا کہنا تھا کہ اگر اب بھی آئی سی سی نے آنکھیں نہ کھولیں تو بھارتی ٹیم اسی طرح کی بدمعاشی کرتی رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ محسن نقوی نے بھارتی ٹیم کے رویے کے باوجود ہمت نہیں ہاری، اور ڈٹ کر کہا کہ ٹرافی لینا ہے تو لو ورنہ مت لو۔کامران اکمل نے کہا کہ کرکٹ کو بچانے کے لیے دنیا کے تمام بورڈز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، بصورت دیگر اس طرح کے افسوسناک واقعات جاری رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محسن نقوی کا فیصلہ بالکل درست تھا کیونکہ ٹرافی دینا تو ایشین کرکٹ کونسل کے صدر کا ہی کام ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس واقعے پر دنیا کے بڑے کرکٹرز کیا ردعمل دیتے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ 2025 کے فائنل کے بعد ٹرافی کی تقریب تاخیر کا شکار ہوگئی جب بھارتی ٹیم نے محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار کردیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی ٹیم چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے ٹرافی لینے پر تیار نہیں تھی، جبکہ موصولہ اطلاعات کے مطابق محسن نقوی بھی اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ بھارتی ٹیم کا یہ رویہ بھارتی بورڈ کی ہدایت پر اختیار کیا گیا ہے۔
ٹرافی لینی ہے تو لو ورنہ چلے جاؤ،محسن نقوی ڈٹ گئے،باسط علی کی چیئرمین پی سی بی کی تعریف
Date: