ایران کے سپاہ پاسداران انقلاب کے بحری فورسز کے کمانڈر ایڈمرل رضا تنگسیری نے کہا ہے کہ آبنائے ہرمز ایک اسٹریٹجک آبی گزرگاہ ہے اور دنیا اسے استعمال کرتی ہے۔ہم نے ہمیشہ اس خطے کو ایک اہم اسٹریٹجک علاقہ سمجھا ہے اور اسے اس طرح سے محفوظ رکھا کہ یہ سمندری راستہ بند نہ ہو۔ہم نہیں چاہتے تھے کہ یہ آبنائے بند ہو۔ لیکن کیا دنیا اس آبنائے کو استعمال کرے جبکہ ہم نہیں؟ اُن کے تیل اور گیس کے ٹینکر گزر جائیں جبکہ ہمارے ٹینکرز کو اجازت نہ ہو؟ یہ بالکل منطقی نہیں ہے۔
ایران کی پاکستان اور افغانستان کو کشیدگی میں اضافے سے گریزکا مشورہ
اسی لیے ہمارے رہنما ایک فیصلہ کریں گے اور میں ایک سپاہی ہوں جو اس میدان میں اس حکم کو نافذ کرے گا (اگر وہ ایسا کریں)۔ مگر ہماری خواہش یہ ہے کہ دنیا کے تیل و گیس کے راستے کھلے رہیں۔خلیجِ فارس ہمارا گھر ہے۔ ہم مسلسل کہتے ہیں: امریکی اور غیر ملکی قوتیں یہاں سکیورٹی میں خلل ڈال رہی ہیں؛ وہ ہمارے لیے سکیورٹی پیدا نہیں کرتیں۔ خطے میں رہنے کے لیے وہ دشمن پیدا کرنے پڑتے ہیں وہ کہتے ہیں ایران یہ کرتا ہے یا وہ کرتا ہے۔ ہم نے تاریخ بھر میں کسی ملک پر حملہ نہیں کیا سوائے اس کے کہ پہلے ہمیں حملہ نہ کیا گیا ہو، پچھلے 300 سالوں میں ایران نے کسی ملک پر حملہ نہیں کیا۔ لیکن اگر ہمارے مفادات کو خطرہ پہنچایا گیا تو ہم ان کا دفاع کریں گے۔