آزادکشمیر رجمنٹ کے بہادر سپوت نائیک سیف علی جنجوعہ شہید (ہلالِ کشمیر) کا 77 واں یوم شہادت

Date:

آزاد کشمیر رجمنٹ کے نڈر اور بہادر سپوت نائیک سیف علی جنجوعہ شہید (ہلالِ کشمیر) کا 77واں یومِ شہادت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ نائیک سیف علی جنجوعہ نے 1948 کی پاک-بھارت جنگ میں غیر معمولی بہادری اور عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے وطنِ عزیز کے دفاع کے لیے اپنی جان نثار کر دی۔

آزاد جموں و کشمیر کے بہادر فرزند سیف علی جنجوعہ 23 اپریل 1922 کو کھنڈہار، تحصیل مہندر پونچھ میں پیدا ہوئے۔ 1947 میں وہ پاکستان واپس آئے اور سردار فتح محمد کریلوی کی زیرِ قیادت ’’حیدری فورس‘‘ میں شامل ہوئے۔ یکم جنوری 1948 کو اس فورس کو شیرِ ریاستی بٹالین کا نام دیا گیا، جہاں اپنی صلاحیتوں کے باعث انہیں نائیک کے عہدے پر ترقی دی گئی۔ انہیں بدھا کھنہ کے مقام پر وطن کے دفاع کے لیے تعینات کیا گیا۔

پیر کلیوہ محاذ پر بھارتی فوج سے کئی روز سے شدید جھڑپیں جاری تھیں۔ 18 آزاد کشمیر رجمنٹ نے ایک جرات مندانہ حملے کے دوران دریائے پونچھ عبور کر کے پیر کلیوہ پہاڑی پر واقع ایک اہم پوسٹ پر قبضہ کر لیا۔ دشمن نے اس پوسٹ کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے بار بار حملے کیے مگر ہر بار منہ کی کھائی۔

26 اکتوبر 1948 کو دشمن نے اپنی ایک انفنٹری بریگیڈ، بھاری توپ خانے، ٹینکوں اور فضائی مدد کے ساتھ پیر کلیوہ پوسٹ پر بھرپور حملہ کیا۔ گھمسان کی لڑائی سارا دن جاری رہی۔ فضائی بمباری اور گولہ باری کے نتیجے میں نائیک سیف علی جنجوعہ کی دونوں ٹانگیں شدید زخمی ہو گئیں،

مگر انہوں نے اپنی مشین گن سے فائرنگ جاری رکھی اور اپنی پلاٹون کی قیادت کرتے رہے۔ زخموں سے چور ہونے کے باوجود انہوں نے اپنے ساتھیوں کا حوصلہ بلند رکھا، زخمیوں اور شہداء سے اسلحہ اکٹھا کر کے دوبارہ محاذ پر پہنچایا اور مٹھی بھر جوانوں کے ساتھ دشمن کے خلاف مزاحمت جاری رکھی۔

بھارتی فوج کی گولہ باری میں شدت آنے کے باوجود نائیک سیف علی جنجوعہ نے ہتھیار نہ ڈالے اور اپنی آخری سانس تک وطن کے دفاع میں ڈٹے رہے۔ ایک گولہ ان کی چیک پوسٹ کے قریب آ گرا، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے اور 26 اکتوبر 1948 کو مادرِ وطن پر قربان ہو گئے۔ دشمن اس پوسٹ پر قبضہ کرنے میں ناکام رہا اور بھاری جانی نقصان کے بعد پسپا ہو گیا۔

14 مارچ 1949 کو حکومتِ آزاد جموں و کشمیر کی ڈیفنس کونسل نے ان کی بہادری کے اعتراف میں بعد از شہادت انہیں آزاد جموں و کشمیر کا سب سے بڑا عسکری اعزاز ’’ہلالِ کشمیر‘‘ عطا کیا۔ بعد ازاں 1995 میں حکومتِ پاکستان نے ’’ہلالِ کشمیر‘‘ کو ملک کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز ’’نشانِ حیدر‘‘ کے مساوی قرار دیا۔

نائیک سیف علی جنجوعہ شہید کی قربانی آج بھی بہادری، حب الوطنی اور عزم و استقلال کی درخشاں مثال ہے، جو آنے والی نسلوں کو وطن کے دفاع کے لیے جان قربان کرنے کا حوصلہ عطا کرتی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Share post:

Subscribe

spot_imgspot_img

Popular

More like this
Related

تھائی لینڈ اور کمبوڈیامیں جاری کشیدگی ختنم،ٹرمپ کی موجودگی میں جنگ بندی معاہدہ طے پا گیا

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان طویل عرصے سے...

مذاکرات کا دوسرا دور،پاکستان نے افغانستان کو دہشتگردی کی روک تھام کا پلان دیدیا

استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا...

مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے کسی عمل کا حصہ نہیں بنے گی،راجہ فاروق حیدر

مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے پارلیمانی لیڈر اور...

افغانستان اور پاکستان کے درمیان جاری جنگ کو جلد از جلد ختم کر دیا جائے گا۔ٹرمپ

ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں ایک تقریب سے خطاب...