آزاد جموں و کشمیر میں چیف الیکشن کمشنر کی خالی نشست پر تقرری کا معاملہ اہم مرحلے میں داخل ہو گیا ہے، جبکہ مسلم لیگ ن نے خطے میں اپنی سیاسی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں جس سے انتخابی ماحول مزید گرم ہوگیا ہے۔
قائد حزبِ اختلاف شاہ غلام قادر نے وزیراعظم آزاد کشمیر کو اہم خط ارسال کیا ہے جس میں چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے دیگر اراکین کی تقرری کے لیے ہنگامی مشاورت کی درخواست کی گئی ہے۔

خط میں آرٹیکل 50(4) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت آئینی ذمہ داری ہے جس میں تاخیر سے انتخابی عمل سے متعلق خدشات بڑھ رہے ہیں۔
شاہ غلام قادر نے زور دیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تکمیل ریاستی ترجیح ہے اور حتمی ناموں کی فہرست جلد تیار کی جائے تاکہ انتخابی ڈھانچہ فعال ہو سکے۔ ان کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی عدم تقرری کے باعث آئینی اور انتظامی امور متاثر ہو رہے ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی بڑھتی ہوئی سیاسی سرگرمیوں اور انتخابی تیاریاں آزاد کشمیر میں آئندہ الیکشن کے حوالے سے اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتی ہیں۔


