پاکستان اور ازبکستان کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے میں توسیع پر اتفاق ہو گیا ہے، جسے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
اس کامیابی کو اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل کی مؤثر کاوشوں کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کے باعث پاکستان کے بین الاقوامی اقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔
دونوں ممالک کی قیادت نے باہمی معاشی تعاون اور اقتصادی روابط کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے آئندہ دو برسوں میں دوطرفہ تجارت کا حجم 2 بلین ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے تجارت میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے اور سہولت کاری کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاک-ازبک تجارت کو مزید مؤثر بنانے کے لیے کسٹمز ہم آہنگی، ڈیجیٹل کنیکٹیوٹی اور ریئل ٹائم ڈیٹا ایکسچینج پر خصوصی زور دیا گیا۔ ازبکستان کی جانب سے ٹیکسٹائل، لیدر، فارماسیوٹیکل اور سرجیکل آلات کو مشترکہ منصوبوں اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے لیے ترجیحی شعبے قرار دیا گیا ہے۔
ترجیحی تجارتی معاہدے میں توسیع سے پاکستان میں تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ، روزگار کے نئے مواقع اور سرمایہ کاری کے امکانات روشن ہونے کی توقع ہے، جبکہ عالمی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بھی مزید استحکام آئے گا۔
ایس آئی ایف سی پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری اور تجارت کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے مسلسل فعال کردار ادا کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں ملکی معیشت ترقی کی نئی راہوں پر گامزن دکھائی دیتی ہے۔


