کراچی: ریلوے پولیس نے مسافر کے 38 لاکھ روپے کا بیگ واپس کر کے ایمانداری کی اعلیٰ مثال قائم کر دی۔
واقعہ 26 دسمبر کو پیش آیا جب مسافر محسن مشتاق پاکستان ایکسپریس کے ذریعے کراچی سے ٹوبہ ٹیک سنگھ جا رہا تھا۔ حیدرآباد اسٹیشن پر کسی ذاتی کام کے باعث وہ ٹرین سے اتر گیا، لیکن اس کے بیگ میں تقریباً 38 لاکھ روپے نقدی موجود تھی جو ٹرین میں رہ گیا۔
دورکراچی: ریلوے پولیس نے مسافر کے 38 لاکھ روپے کا بیگ واپس کر کے ایمانداری کی اعلیٰ مثال قائم کر دی۔
واقعہ 26 دسمبر کو پیش آیا جب مسافر محسن مشتاق پاکستان ایکسپریس کے ذریعے کراچی سے ٹوبہ ٹیک سنگھ جا رہا تھا۔ حیدرآباد اسٹیشن پر کسی ذاتی کام کے باعث وہ ٹرین سے اتر گیا، لیکن اس کے بیگ میں تقریباً 38 لاکھ روپے نقدی موجود تھی جو ٹرین میں رہ گیا۔
دوران ڈیوٹی کانسٹیبل راؤ شریف نے یہ بیگ ٹرین میں پایا اور فوری طور پر محفوظ کر لیا تاکہ کسی قسم کا نقصان نہ ہو۔ بعد ازاں مسافر محسن مشتاق قراقرم ایکسپریس کے ذریعے روہڑی پہنچا اور ہیلپ سینٹر پر سب انسپکٹر کی موجودگی میں اپنے بیگ کی شناخت کی۔
بیگ کھول کر رقم کی مکمل گنتی اور تصدیق کے بعد 38 لاکھ روپے مسافر کے حوالے کر دیے گئے۔ اس عمل نے نہ صرف ریلوے پولیس کی ایمانداری اور پیشہ ورانہ کردار کو اجاگر کیا بلکہ عام لوگوں کے لیے اعتماد اور سیکیورٹی کی ایک مضبوط مثال بھی قائم کی، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کے پولیس اہلکار عوام کے مفادات اور امانت داری کے معاملے میں کس قدر سنجیدہ اور ذمہ دار ہیں۔
ان ڈیوٹی کانسٹیبل راؤ شریف نے یہ بیگ ٹرین میں پایا اور فوری طور پر محفوظ کر لیا تاکہ کسی قسم کا نقصان نہ ہو۔ بعد ازاں مسافر محسن مشتاق قراقرم ایکسپریس کے ذریعے روہڑی پہنچا اور ہیلپ سینٹر پر سب انسپکٹر کی موجودگی میں اپنے بیگ کی شناخت کی۔
بیگ کھول کر رقم کی مکمل گنتی اور تصدیق کے بعد 38 لاکھ روپے مسافر کے حوالے کر دیے گئے۔ اس عمل نے نہ صرف ریلوے پولیس کی ایمانداری اور پیشہ ورانہ کردار کو اجاگر کیا بلکہ عام لوگوں کے لیے اعتماد اور سیکیورٹی کی ایک مضبوط مثال بھی قائم کی، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کے پولیس اہلکار عوام کے مفادات اور امانت داری کے معاملے میں کس قدر سنجیدہ اور ذمہ دار ہیں۔


