سال میں ایک مرتبہ بازار ضرور پیدل جایا کرو

Date:

تحریر انجنیئر آر ایچ بگورو یشکن
چونکہ ہفتہ اتوار چھٹی ہوتی ہے خومر گلگت میں سورج سردیوں میں بالکل کم ہوتی ہے سوچا ذرا بازار تک پیدل جاتا ہوں دادی جواری کی وہ عظیم تحفہ بالائی کوہل جو سن 1650 کے آس پاس ہمارے بزرگوں نے کارگاہ سے لیکر سونی کوٹ تک نکالی ہے سے گزر کر ابھی تھوڑا آگے بازار کی طرف گیا کباڑی میں نے سوچا گلگت بلتستان میں نہ فیکٹری ہے نہ سرکار میں اتنی ہمت ہے کہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرے تو گلگت بلتستان کے کچھ جوانوں نے اس کباڑ کا کاروبار شروع کیا ہوگا روک کر دیکھا تو کسی کی شکل گلگتیوں سے ملتی جلتی نہیں تھی پوچھا تو انھوں نے کہا ہم خیبر پختونخوا کے ہیں چلیں خیریت پوچھا آگے نکلا قربان کے پیٹرول پمپ کے پاس فرنیچر کے کچھ کاریگر کوئی کارونگ کر رہے تھے کوئی فرنیچر بنا رہے تھے کوئی رنگ ؤ روغن کر رہا تھا پوچھنے کی ضرورت ہی نہیں ہوئی کیونکہ یہ شکل سے پنجابی لگ رہے تھے ساتھ بیٹھا گلگتی ٹوپی پہنے ایک دوکاندار سے پوچھا یہ کاریگر گلگت بلتستان کے تو نہیں لگ رہے ہیں کہاں کے ہیں اس نے کہا بھائی یہ پنجابی ہیں اور کافی عرصے سے یہاں کام کرتے ہیں میں نے پوچھا ان کے پاس گلگت بلتستان کے شاگرد تو ہوں گے کہا بھائی عرصہ دس بارہ سال تو میرے بھی یہاں کاروبار کرتے ہوئے گزر گئے کئی لڑکے آئے کام سیکھنے دو تین مہینے بعد بھاگ جاتے ہیں چونکہ یہ الصبح کام شروع کرتے ہیں اور ہمارے شہزادے صبح دس بجے تک آتے ہیں اور دوپہر تین بجے سے پہلے سر دھوتے ہیں اور جلدی گھر جانے کی تیاری کرتے ہیں اور استاد تنگ آکر ان کو فارغ کرتا ہے میں نے کہا چلو خیر ہے آگے تو کچھ ہمارے لوگ ہوں گے وہاں سے میں نے سوچا آگے بازار تک جاؤں شاید آج گلگت بلتستان کے جوانوں کی صلاحیتوں کا اندازہ ہوا یہ صورتحال ایئرپورٹ تک ماسوائے ٹائر والے کچھ دوستوں کے علاؤہ سارے ڈون سے آئے ہوئے کاریگر تھے ایئرپورٹ کے پاس جاکر دیکھا تو ایک لوہے کی بڑی ٹینک والے پر نظر پڑھ گئی چونکہ مجھ ایک ٹینک کی قیمت پوچھنا تھا وہاں گیا اس نے کچھ رقم ذیادہ بتایا بحث کیا تو بتایا بھائی ہم منڈی بہاوالدین سے آئے ہیں کرایہ پہ مکان خریدا ہے ان اخراجات کے علاؤہ یہاں سے صرف راولپنڈی اگر رینٹ گاڑی پہ جاؤں تو ایک طرف دس ہزار ایک سیٹ کی کرایہ ہے کہاں سے برابر کروں یا تو آپ لوگوں کی خدمت کرنا ہے سستا دیکر باقی اس مہنگائی میں ممکن ہی نہیں ہے میں نے کہا چلیں بھائی اللّٰہ آپ کو برکت دے کہہ کر چلنے والا تھا اس نے کہا بھائی بات سنو میں اس مہنگائی میں اس کاروبار کو بند کر کے جانہیں سکتا ہوں کیونکہ اتنا سرمایہ لگایا ہے عمر بھی ساتھ نہیں دے رہی ہے عمر کے آخری حصے اپنے علاقے میں گزارنا چاہتا ہوں بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائی ہے ایک انگلینڈ میں ہے ایک بیٹا ڈاکٹر ہے بیٹیاں بھی ماشاءاللہ سے شادی شدہ اور برسرے روزگار ہے میں چاہتا ہوں کہ ایک شاگرد کو سیکھاوں اور یہ کاروبار اس کے حوالے کروں مگر کوئی یہاں کا لوکل اس کام کو سیکھنا نہیں چاہتا ہے کیا کروں دیکھتا ہوں ایک دو سال انتظار کروں پھر ان سامان کو اپنے ساتھ لے جاؤں گا خیر یہاں سے بھی مایوسی ہوئی تب میں نے سوچ تھوڑا سٹی پارک میں آرام کروں ساتھ کچھ فروٹ بھی کھاؤں ساتھ ریڈی میں فروٹ تھے میں وہاں گیا چونکہ میں نے اپنی کالج لائف پشاور میں گزاری ہے پشتو بآسانی سمجھ سکتا ہوں اور ہلکی پھلکی بول بھی سکتا ہوں وہ موبائل پہ گھر والوں سے جھگڑا کر رہا تھا کچھ کمانا ہے تو گلگت کی سردی برداشت کرنا پڑے گا گرمیوں میں گلگت بلتستان میں اپنے فروٹ بھی ہوتے ہیں مگر سردیوں میں ہم صیح کمائی کرتے ہیں ویسے بھی لوکل لوگ ریڈھی لگا کر کاروبار نہیں کرتے ہیں ماسوائے ہم پٹھانوں کے آپ بے فکر رہیں میں چھوٹی عید کو ضرور آؤں گا تاکہ مکان کا باقی ماندہ کام بھی مکمل کروں گا خیر میں نے کچھ فروٹ لیا اور سٹیج پارک میں آرام کر رہا تھا ایک چھوٹا بچہ ناریل لیکر میرے پاس آیا اس سے پوچھا بھائی دن میں کتنا کماتے ہو اس نے کہا شکر الحمد اللہ کمائی اچھی خاصی ہے میں سرگودھا کا ہوں ہمارا اپنا گھر نہیں ہے ہم دو بھائی یہاں کام کرتے ہیں ایک بھائی کی کمائی بالکل بچت ہے میری کمائی سے ہم دونوں بھائی سمیت گھر کا کرایہ سرگودھا کے گھر کا کرایہ اور اخراجات مکمل ہوتے ہیں میں نے اس کو ماشاءاللہ کہا تاکہ بچے کو نظر نہ لگے پھر میں سٹی پارک سے شارٹ راستے سے کرنل احسان علی روڑ پہنچا وہاں میرا ایک عزیز کا ورکشاپ اور سپئیر پارٹس کا دوکان ہے اس کے پاس پہنچا اس نے ذبردستی چائے منگوائی میں نے وہاں تک کا پورا صورتحال بیان کیا اس نے ایک لمبی سانس لی اور کہا یہاں ورکشاپ ہے گاڑی کے ڈینٹر پینٹر مکینک چابی بنانے والے بیٹری ٹھیک کرنے والا اس طرح سیکنڈوں کاریگر پنجاب اور خیبر پختونخوا سے آئے ہیں ماسوائے کشروٹ کے علاؤہ بازار میں ایک قصائی لوکل نہیں ہے میں نے چائے پی لی وہاں سے شہید ملت روڑ کی طرف گیا سٹی پارک کے دوسری سائٹ پر بھی ریڈھ والے سارے غیر مقامی میں وہاں سے مجینی محلہ کی طرف نکلا راستے میں ایک اور دوست ملا ان سے خیریت پوچھا اور دونوں آہستہ آہستہ گپ شپ کرتے آگے نکلے مجینی محلہ پیٹرول پمپ وزیر مارکیٹ کے بالکل باہر کوئٹہ کفیے ہے خیر اس کا آنر گلگت کا ہی لڑکا ہے مگر ملازمین پٹھان تھے وہاں روک گئے دوست نے مجھ کہا چلیں کوہستان منڈی تک ہوکر آتے ہیں میں نے کہا یار کیا کرنا ہے کوئی سامان تو نہیں پہنچے ہیں راولپنڈی سے اس نے کہا نہیں کوئی کام کروا رہا ہوں مزدور ضرورت ہے اور مزدور کوہستان منڈی میں ملتے ہیں میں نے کہا لوکل مزدور نہیں ہے کیا کہہ رہا تھا ہفتہ ہوگیا ایک مزدور نہیں ملا مستری مزدور سب پٹھان ہی ملتے ہیں میرے مکان کا سارا کام پٹھانوں نے کیا ہے وہاں سے ہم موٹر سائیکل لیکر کوہستان منڈی پہنچ گئے مزدوروں سے بات کی تو دیہاڑی پہ کوئی تیار نہیں تھا ٹھیکہ دو ہم نے کہا یار دن کے حساب سے کرو انھوں نے کہا دن کے حساب سے کرنا ہے تو پچیس سو دو ہم نے کہا ہمیں مستری نہیں مزدور چاہیے آگے سے بولا بھائی ہمارا مزدور یہاں کے لوکل دو مزدوروں کے برابر کام کرتا ہے دینا ہے تو پچیس سو دو یا ٹھیکہ کرو خیر ٹھیکہ پہ بات پکی ہوئی میں وہاں تک جاکر دل برداشتہ ہوا دوست سے کہا بھائی بازار کے حالات اور این ایل آئی مارکیٹ کے حالات سے تو آپ بھی باخبر ہیں ساری کاروبار غیروں کے ہاتھ میں ہے لھذا مجھ واپس خومر چھوڑ دیں چونکہ اتوار تھا بال بنوانے تھے ایک پٹھان نائی کے پاس گیا اور گرم حمام میں آرام سے بال بنوایا اور گھر چلا گیا
بھائیو یہ سب ذکر کرنے کا مقصد کیا تھا کیا میں سوزکی میں یا اپنی گاڑی میں بازار نہیں جاسکتا تھا بالکل جاسکتا تھا مگر اپنے قوم کے نوجوان جنھوں نے ماسٹرز کی ڈگریاں لی ہوئی ہے ان کے مصروفیات دیکھنا تھا وہ صرف سر پی تیل لگاتے ہیں کپڑے استری کرتے ہیں اور کوئٹہ کیفے کا چائے پیتے ہیں باقی پیسے یہاں سے پنجابی اور پٹھان محنت کر کے واپس لیکر جا رہے ہیں ۔
اگر یہ صورتحال رہی تو چوریاں ڈکیتیاں ہوں گی اور کیا ہوگا کبھی مسلکی فسادات یہ سب تو ان فارغ قسم کے لوگوں کا کام ہے جو کچھ نہیں کرتے ہیں وہ ان کاموں میں مصروف ہوں گے اور کیا کام کریں گے
دوستو نتیجہ خود نکالو اور کمنٹس میں لکھ دو

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Share post:

Subscribe

spot_imgspot_img

Popular

More like this
Related

غزہ میں جنگ بندی، معاہدے کا حتمی مسودہ تیار ہے، حماس کا اعلان

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق حماس کے ایک...

اسلام آباد میں گلگت بلتستان کے تاجر کے ساتھ بڑی ڈکیتی، دن دھاڑے خطیر رقم سے محروم کردیاگیا

واقعہ پیش آیا تھانہ کوہسار کے حدود میں،جہاں پولیس...

ایران نے جوہری پلانٹ کے قریب مشق کے دوران نیا میزائل سسٹم لانچ کیا

ایران کی نیم سرکاری مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ...