ایران کی مہر خبررساں ایجنسی نے خبر دی ہے کہ راسک اور چابہار میں سکیورٹی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے 19دہشت گردوں کو ختم کرکے حالات کو معمول پر لایا گیا ہے۔ ایران کے نائب وزیرِ داخلہ برائے سیکیورٹی و پولیس امور میر احمدی کے مطابق فیلڈ کمانڈرز کے اندازے کے مطابق ممکنہ طور پر 19 دہشت گرد مارے گئے ہیں اور ان میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچا۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ ایک غیر معمولی آپریشن ہے جو ایک ہی وقت میں کئی مختلف مقامات پر انجام پایا۔میر احمدی نے کہا کہ جیش الظلم دہشت گردوں کا ہدف راسک میں سپاہ پاسدارانِ کے ہیڈکوارٹر پر قبضہ کرنا تھا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔وزارت داخلہ کے نائب سیکورٹی وزیر نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ابتدائی رپورٹوں کے مطابق حالیہ دہشت گرد عناصر ایرانی نہیں ہیں، تاہم ان کی قومیت اور شناخت کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ تاہم ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اس کاروائی کے لئے سہولت کاری فراہم کرنے والے دو عناصر کو گرفتار کیا ہے جن سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔
انہوں نےکہا کہ دہشت گردوں کے حملے میں متعدد بے گناہ افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے جن میں ایک ماں اور دو بچے بھی شامل ہیں حملے میں دس سکیورٹی اہلکار شہید، ہوئے