ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے نام تعزیتی خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ الشاطی مہاجر کیمپ پر صیہونی رژیم کے جنونی اقدام کی وجہ سے آپ کو اپنے تین بے گناہ و عزیز فرزندوں اور اُن کے ہمراہ افراد سے محروم ہونا پڑا۔ جس پر ایرانی عوام اور میں بہت غم زدہ ہوں۔ بلا شبہ اس بھیانک جرم نے صیہونی رژیم کے وحشیانہ جرائم اور بچوں کے قتل کی عادت کو آشکار کیا ہے۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل تباہی کی دلدل میں پھںسنے اور مزاحمتی محاذ کے مقابلے میں اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے ایسے انسانیت سوز جرائم انجام دے رہا ہے جو انسانیت کے خلاف جرائم میں کسی اخلاقی و انسانی اصول کی پاسداری نہیں کرتا۔انھوں نے لکھا ہے کہ بد قسمتی سے انسانی حقوق کے دعوے دار تاریخ میں ایسے بے مثال جرائم کو نہ صرف دیکھ رہے ہیں بلکہ خاموشی اور ان بزدلانہ اقدامات کی حمایت کر کے صیہونی ریاست کو اس طرح کی کارروائیوں کے تسلسل کا جواز فراہم کرتے ہیں۔ ایسے کردار اس جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ میں نہایت افسوس کے ساتھ غم کی اس گھڑی میں آپ کے خاندان اور مقاومتی محاذ کے مجاہدین کو تعزیت پش کرتا ہوں۔خداوند متعال سے شہداء کے عالی درجات اور آپ کی سلامتی کی دعا کرتا ہوں۔ اس کے ساتھ ساتھ مقاومت کے نورانی راستے پر آپ کی ثابت قدمی اور اس مقدس مشن پر کامیابی کے لئے دعا گو ہوں۔