خیبر پختونخوا کے مشہور سیاحتی مقام سوات میں مشتعل ہجوم نے توہینِ قرآن کا الزام لگا کر ایک سیاح کو تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کردیا۔پولیس کے مطابق مشتعل ہجوم نے پہلے سیاح کو تشدد کا نشانہ بنایا اس دوران پولیس نے سیاح کو ہجوم کے چنگل سے چھڑوا کر تھانے میں بند کردیا۔تاہم ہجوم نے ان کو پولیس کی تحویل سے زبردستی نکال کر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ہلاک کر دیا ہے۔یہ واقعہ سوات کے علاقے مدین میں جمعرات کی شب پیش آیا۔مشتعل ہجوم نے تھانےمیں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کی اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علیی سیف کے مطابق مذکورہ شخص کو پولیس نے اپنی حراست میں لیا تھا مگر مشتعل ہجوم تھانے پر حملہ کر کے اسے تشدد کرتے ہوئے تھانے سے باہر لے آیا اور قتل کر دیا۔سوات کے ضلعی پولیس افسر ڈاکٹر زاہد اللہ کے مطابق ’علاقے میں حالات بدستور کشیدہ ہیں اور کالام سے آنے والی ٹریفک اور سوات سے جانے والی ٹریفک کو وقتی طور پر روک دیا گیا ہے تاکہ حالات کو بہتر کیا جا سکے۔ادھرخیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے سیاح کی ہلاکت کا نوٹس لے کر آئی جی سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
مبینہ توہین قرآن کا الزام، سوات میں مشتعل ہجوم نے سیاح کی جان لے لی، تھانہ نذر آتش
Date: