ایک ایرانی اخبار نے دعویٰ کیا کہ اس بار ایران کی جانب سے اسرائیل پر سخت حملے کا امکان ہے اور امکان کم ہے کہ اسرائیل ایران کے جوابی حملے کو ناکام بناسکے۔ ایرانی اخبار کے مطابق ایران اس بار تل ابیب، حیفا، مقبوضہ گولان میں دفاعی مراکزاور دیگر اسرائیلی اسٹریٹیجک مراکز کو نشانہ بناسکتا ہے۔ایران کے اہداف میں سربراہ حماس اسماعیل ہنیہ کی شہادت میں ملوث اسرائیلی حکام کے گھر بھی ہوسکتے ہیں ایران نے دنیا پر واضح کردیا ہے کہ وہ اسرائیلی اہداف کو ہر صورت نشانہ بنائے گا۔ ایران کےنگراں وزیر خارجہ علی باقری کنی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے فون پر رابطہ کرکے ان کوکہا ہےکہ اسرائیل سے انتقام لینے کے حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔دوسری جانب پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ دہشتگرد صہیونی ریاست کو اس کے جرم کا فیصلہ کن ردِعمل دیا جائے گا۔
ایران اسرائیل کے کن مقامات کو نشانہ بنا سکتا ہے؟
Date: