پاڑہ چنار پولیس اور ہسپتال ذرائع کے مطابق ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں قبائل کے مابین جھڑپیں دس روز سے جاری ہیں فائرنگ کے تازہ واقعات میں فریقین کے مزید دو افراد جانبحق دس زخمی ہوگئے ہیں اور چوبیس گھنٹوں کے دوران چودہ افراد جانبحق 27 زخمی ہوئے ہیں اسی طرح21 نومبر کو لوئر کرم کے علاقہ مندوری اوچت میں کانوائی میں شامل پاراچنار کے مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کےفائرنگ کے واقعے میں خواتین اور بچوں سمیت 52 افراد جانبحق ہوگئے تھےجس کےبعد مختلف علاقوں سنگینہ، صدہ،بالشخیل ، خار کلے، مقبل ، کنج علی زئی ، بگن اور علیزئی میں فائرنگ اور جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیاپشاور پاراچنار مین شاہراہ ہرقسم امدورفت کےلئے بند ہونے سے علاقے میں خوراک ایندھن اور ادویات کا ذخیرہ ختم ہوگیا ہے طلبہ اوربیرون ملک محنت کشوں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد مختلف قسم مسائل کا شکار ہیں جبکہ خرلاچی باڈر پر افغانستان کے ساتھ تجارت اور امدورفت بھی بند ہوگئی ہے سماجی راہنما میر افضل خان کا کہنا ہے کہ زندگی کا ہر شعبہ جھڑپوں کے باعث شدید طور پر متاثر ہورہا ہے اسی طرح بیرون ملک محنت کشوں کے ویزے اور ٹکٹ بھی خراب ہورہے ہیں میر افضل خان کا کہنا ہے کہ خوراک اور ادویات نہ ملنے کے باعث شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔دوسری جانب ڈپٹی کمشنر ضلع کرم جاوید اللہ محسود نے کہا ہے کہ فائربندی کے لئے فریقین کے عمائیدین کے ساتھ مذاکرات کا عمل جاری ہے مختلف علاقوں میں پولیس و فورسز کے دستے فائربندی کے لئے بھیجوادئیے گئے ہیں ان شاءاللہ فائربندی اور قیام امن کے حوالے سے اہم پیش رفت متوقع ہے جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل سروس آج بحال کردی گئی ہیں۔
پاراچنارفائرنگ کےواقعات جانبحق افراد کی تعداد 124ہوگئی،178زخمی ہیں
Date: