پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ افغانستان میں موجود دہشت گرد سرغنہ کی ہدایت پر کیا گیا،افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال ہونے سے روکے،آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج متاثرہ خاندانوں اور بازیاب کرائے گئے یرغمالیوں کی مکمل معاونت فراہم کر رہی ہیں۔یہ حملہ افغانستان میں موجود دہشت گرد سرغنہ کی ہدایت پر کیا گیا، جو واقعے کے دوران حملہ آوروں سے براہ راست رابطے میں تھے۔معصوم شہریوں اور بہادر فوجیوں کی قربانیاں اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں اور پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔اب یہ افغان عبوری حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال ہونے سے روکے۔پاکستانی سیکیورٹی فورسز ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم پر قائم ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کے آپریشن سے پہلے 21 مسافر اور ایف سی کے 4 اہلکار شہید ہوئے تھے۔ سیکیورٹی فورسز نے جعفر ایکسپریس حملے کے بعد یرغمال بنائے گئے مسافروں کو بازیاب کروایا تھا اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل کرتے ہوئے وہاں موجود تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہناتھاکہ بولان میں 11 مارچ کو دہشتگردوں نے ریلوے ٹریک کو نشانہ بنایا اور دہشتگردوں نے ریلوے ٹریک کو نشانہ بناکر جعفر ایکسپریس کو روکا اور ریلوے حکام نے بتایا ٹرین میں 440 افراد موجود تھے۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کے مطابق کلیئرنس اپریشن کے دوران کسی مسافر کو نقصان نہیں پہنچا تھالیکن آپریشن سے قبل دہشگردوں کی بربریت میں 21 مسافر شہید ہوگئے تھے جبکہ ایف سی کے 4 جوان شہید ہوئے جن میں سے تین ایف سی کے جوانوں کو قریبی پکٹ پر دہشتگردوں نے کلیئرنس آپریشن سے پہلے شہید کیا تھا اور ایک جوان گزشتہ روز آپریشن کے دوران شہید ہوا تھا۔
جعفر ایکسپریس پر حملہ افغانستان میں موجود سرغنہ کی ہدایت پر کیا گیا، آئی ایس پی آر
Date: