چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی، بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ میں فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کو ایک موقع پر محض 30 سیکنڈ میں یہ فیصلہ کرنا پڑا کہ بھارت کی جانب سے داغا گیا میزائل ایٹمی نوعیت کا ہے یا نہیں۔بلاول کے مطابق، بھارت نے تنازع کے دوران ایٹمی صلاحیت رکھنے والا سپر سونک میزائل استعمال کیا، جس سے دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کے خطرات میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت بغیر ثبوت کے دہشت گرد حملوں کی بنیاد پر جنگ مسلط کرنے کی ایک خطرناک نظیر قائم کرنا چاہتا ہے، جو خطے کے امن کے لیے شدید خطرہ بن سکتی ہے۔بلاول بھٹو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنگ بندی میں کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہیں چاہیے کہ وہ پاکستان اور بھارت کو جامع مذاکرات کی میز پر لانے میں بھی فعال کردار ادا کریں۔ انہوں نے تجویز دی کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی طرز پر ایک پاک-بھارت اقتصادی راہداری کا تصور بھی پیش کیا جا سکتا ہے، تاکہ خطے میں معاشی استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔انہوں نے زور دیا کہ پاک-بھارت مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کو مرکزی حیثیت دی جانی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے معاملے پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن تقریباً ڈیڑھ ارب سے زائد آبادی کے مستقبل کو غیر ریاستی عناصر کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔
پاکستان کو صرف 30 سیکنڈ میں فیصلہ کرنا تھا کہ بھارت نے جوہری حملہ کیا ہے یا نہیں، بلاول بھٹو
Date: