اعلامیے کے مطابق دنیا کثیر القطبی، منصفانہ اور نمائندہ عالمی نظام کی جانب بڑھ رہی ہے، جبکہ اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی میں اضافے پر زور دیا گیا۔
رکن ممالک نے اقوام متحدہ اور ایس سی او چارٹر کی پاسداری کے عزم کو دہرایا اور ریاستوں کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور عدم مداخلت کو بنیادی اصول قرار دیا۔اعلامیے میں پہلگام، جعفر ایکسپریس اور خضدار حملوں کی شدید مذمت کی گئی۔
ساتھ ہی فلسطین میں فوری اور پائیدار جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی، اور ایران پر جون 2025ء میں ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ حملے ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں۔ایس سی او نے ’’شنگھائی اسپرٹ‘‘ کے تحت باہمی اعتماد اور مشترکہ ترقی کےعزم کی توثیق کی اوریوریشیا میں برابری پرمبنی، ناقابل تقسیم سیکیورٹی ڈھانچہ قائم کرنے پر زور دیا۔ مزید برآں، ترقیاتی حکمت عملی 2035ء تک منظور کر لی گئی۔
اعلامیے میں دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کے خلاف مشترکہ جدوجہدپر اتفاق کیاگیا، جبکہ سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ’’یونیورسل سینٹر‘‘ اور ’’اینٹی ڈرگ سینٹر‘‘ کے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔اس کے علاوہ منشیات، سائبر کرائم اور سرحدی سیکیورٹی پر تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا، اور جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے کی حمایت کے ساتھ پُرامن ایٹمی توانائی تک مساوی رسائی پر بھی زور دیا گیا۔