بدھ کو ایک تاریخی پیش رفت کے طور پر مملکتِ سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان نے اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ (SMDA) پر دستخط کیے، جو دونوں برادر ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی گہرائی اور دفاعی تعاون کی مضبوطی کا مظہر ہے۔
یہ سنگِ میل معاہدہ اپنی اہمیت کے پیشِ نظر دونوں ممالک کے سربراہان نے دستخط کیے۔ آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اس معاہدے کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اب پاکستان مقدس حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا مستحکم شراکت دار بن چکا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سعودی عرب کا پارٹنر منتخب کیا تاکہ مقدس مقامات کے دفاع میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا رہے۔ موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے پیشِ نظر، یہ معاہدہ دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے، تیاری اور انضمام بڑھانے کے لیے طے پایا، تاکہ دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکے۔معاہدے کی شقوں کے مطابق، کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
اس طرح یہ معاہدہ نہ صرف دفاعی تعاون کا اہم اور تاریخی سنگِ میل ہے بلکہ دونوں ممالک کے گہرے دوطرفہ تعلقات اور سیکورٹی تعاون کی بھی تصدیق کرتا ہے، جو گزشتہ کئی دہائیوں سے مشترکہ فوجی تربیت، کثیر الجہتی مشقوں اور دفاعی صنعتی تعاون کے ذریعے ظاہر ہوتا رہا ہے۔
یہ معاہدہ امن کے فروغ، علاقائی اور عالمی سلامتی کے استحکام، اور دفاع، معیشت اور سفارت کاری میں دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کی بھی خدمت کرتا ہے۔
جائنٹ دفاع کے تحت، دونوں ممالک کسی بھی خطرے سے مشترکہ طور پر نمٹیں گے، اور ایک ملک کی طاقت دوسرے ملک کے دفاع کے لیے دستیاب ہوگی۔