بھارت میں جمہوریت کے نام پر مودی حکومت اور الیکشن کمیشن کی جانبداری پر سنگین سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ بی بی سی کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے بھارتی الیکشن کمشنر پر الزام لگایا ہے کہ وہ جمہوریت کا قتل کرنے والوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ووٹ چوروں کو بچا رہا ہے اور دانستہ طور پر ووٹر لسٹوں میں ہیرا پھیری کی گئی تاکہ بی جے پی کو ریاستی انتخابات میں جتوایا جا سکے۔ ان کے مطابق کرناٹک کے الانڈ حلقے میں 6 ہزار سے زائد ووٹرز کے نام حذف کیے گئے جو زیادہ تر کانگریس کے حامی اقلیتی اور پسماندہ طبقات سے تعلق رکھتے تھے۔مہاراشٹر کے راجورہ حلقے میں 6,850 جعلی ووٹرز کے نام شامل کیے گئے، مگر کمیشن نے اس پر کوئی جواب نہیں دیا۔کرائم ڈیپارٹمنٹ نے 18 ماہ کے دوران 18 خطوط الیکشن کمیشن کو لکھے لیکن کوئی کارروائی نہ کی گئی۔راہول گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر تمام تفصیلات عوام کے سامنے لائی جائیں۔بی بی سی کے مطابق، سابق چیف الیکشن کمشنرز نے بھی کہا ہے کہ انتخابی عمل کی شفافیت اور ساکھ پر لگنے والے شکوک و شبہات دور کرنا الیکشن کمیشن کی بنیادی ذمہ داری ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت اور الیکشن کمیشن کی گٹھ جوڑ نے بھارتی جمہوریت کو کھوکھلا کر دیا ہے۔ مودی کے دورِ حکومت میں انتخابی دھاندلی عوامی رائے کو دبانے اور آمریت مسلط کرنے کا کھلا ثبوت بن چکی ہے۔
مودی کی جمہوریت پر کاری ضرب، الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے انتخابی دھوکہ دہی بے نقاب
Date: