کینیڈا کی یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کے سائنسدانوں نے طب کی دنیا میں ایک تاریخ ساز کارنامہ سرانجام دے دیا ہے۔ معروف سائنسدان ڈاکٹر اسٹیفن وِدِرز اور ان کی ریسرچ ٹیم نے پہلی بار انسانی گردے کے خون کا گروپ کامیابی کے ساتھ تبدیل کر دیا ہےایک ایسا سنگ میل جو مستقبل میں اعضاء کی پیوندکاری کے نظام کو مکمل طور پر بدل سکتا ہے۔
بین الاقوامی سائنسی جریدے نیچر بایومیڈیکل انجینئرنگ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق، ماہرین نے خون کے گروپ A رکھنے والے انسانی گردے کو جدید بایو ٹیکنالوجی کی مدد سے O گروپ میں تبدیل کیا، جو کہ یونیورسل ڈونر کے طور پر جانا جاتا ہے، یعنی اسے کسی بھی مریض میں ٹرانسپلانٹ کیا جا سکتا ہے۔
یہ غیر معمولی تجربہ چین کے شہر چونگ چینگ میں ایک 68 سالہ دماغی طور پر مردہ مریض پر کیا گیا، جہاں تبدیل شدہ گردہ دو دن تک فعال رہا اور صرف معمولی مدافعتی ردِعمل دیکھا گیا۔
ڈاکٹر وِدِرز کے مطابق، یہ پہلا موقع ہے کہ انسانی سطح پر خون کے گروپ کی تبدیلی کامیابی سے ممکن ہوئی ہے۔ یہ پیشرفت مستقبل میں اعضاء کی پیوندکاری کے عمل کو نہ صرف آسان بلکہ زیادہ مؤثر بنائے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کامیابی اُن لاکھوں مریضوں کے لیے امید کی نئی کرن ہے جو صرف خون کے گروپ کی مطابقت نہ ہونے کے باعث پیوندکاری سے محروم رہ جاتے ہیں۔ سائنسدانوں کی ٹیم اب اس جدید طریقۂ علاج کے کلینیکل ٹرائلز کے آغاز کے لیے منظوری کی منتظر ہےجو انسانیت کے لیے ایک نئے طبی دور کی شروعات ثابت ہو سکتی ہے۔