افغان طالبان رجیم کی سرپرستی میں سرگرم دہشت گرد تنظیموں اور خطے میں بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے باعث عالمی برادری تشویش کا اظہار کر رہی ہے۔
ان حالات کے پیش نظر برطانوی حکومت نے افغانستان کے لیے سخت ٹریول الرٹ جاری کر دیا ہے اور اپنے شہریوں کو افغانستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
افغان جریدے خاما پریس کی رپورٹ کے مطابق برطانوی دفترِ خارجہ نے بدترین سیکیورٹی خدشات کے باعث اپنے شہریوں کو واضح طور پر خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں پرتشدد واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور ملک گیر سطح پر سنگین خطرات موجود ہیں۔ برطانوی سفری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ متعدد سرحدی گزرگاہوں کی بندش کے باعث سفر انتہائی خطرناک ہو چکا ہے۔
برطانوی دفترِ خارجہ نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں موجود برطانوی شہریوں کو گرفتاری، طویل قید اور دیگر سنگین خطرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ہدایات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ افغانستان جانے والے افراد ممکنہ خطرات کا لازمی اور سنجیدگی سے جائزہ لیں۔
اس کے علاوہ برطانوی وزارتِ خارجہ نے افغانستان میں موجود اپنے شہریوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔ مغربی حکام کے مطابق طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان میں سیکیورٹی صورتحال انتہائی مخدوش ہو چکی ہے، نقل و حرکت محدود ہے اور سفارتی رسائی بھی نہ ہونے کے برابر ہے، جس کے باعث یہ سیکیورٹی الرٹ جاری کیا گیا۔
عالمی مبصرین کا کہنا ہے کہ افغان طالبان رجیم محض خطے ہی نہیں بلکہ عالمی امن کے لیے بھی ایک سنجیدہ خطرہ بن چکا ہے۔ طالبان کی سرپرستی میں فتنہ الخوارج اور دیگر دہشت گرد عناصر خطے میں عدم استحکام اور بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خدشات کے باعث عالمی سلامتی کے لیے ایک بڑا چیلنج تصور کیے جا رہے ہیں۔


