بھارت کے شمال مشرقی صوبے منی پور میں علیحدگی پسند تحریکیں زور پکڑتی جا رہی ہیں، جہاں اقلیتی کمیونٹیز مودی حکومت کے جابرانہ نظام اور ہندوتوا کے تشدد سے بیزار ہو چکی ہیں۔
بھارتی جریدہ اکھرول ٹائمز کے مطابق مظلوم کوکی قبائل نے بھارتی ریاست کی آمریت اور ظلم و جبر کے خلاف الگ انتظامی ڈھانچہ کو مسائل کا واحد حل قرار دیا ہے۔
کوکی زو کمیونٹی نے دہائیوں سے جاری جبری نقل مکانی، جانی و مالی نقصانات اور مسلسل سماجی و سیاسی استبداد برداشت کرنے کے بعد علیحدہ انتظامی ڈھانچہ کا مطالبہ کیا ہے۔
کوکی کمیونٹی کے مطالبات کو حریت پسند تحریکیں، جیسے کوکی نیشنل آرگنائزیشن اور یونائیٹڈ پیپلز فرنٹ، بھی حمایت دے رہی ہیں۔ کمیونٹی کے مطابق طویل ظلم و استبداد کے بعد بی جے پی کی حمایت یافتہ ہندو میتی کمیونٹی کے ساتھ انضمام ممکن نہیں۔
بی بی سی کے مطابق منی پور میں مئی 2023 سے اب تک نسلی فسادات میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس نے علاقے میں اقلیتی کمیونٹیوں کو بھارت سے علیحدگی کے حق میں کھڑا کر دیا ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ منی پور میں ہندوتوا کے جابرانہ اقدامات کے خلاف حریت پسند تحریکیں اتنی مضبوط ہو گئی ہیں کہ انہیں دبانا اب تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔ علاقے میں جاری کشیدگی اور فسادات سے بھارت میں اقلیتوں کی مشکلات اور علیحدگی کی تحریکیں عالمی توجہ حاصل کر رہی ہیں۔


