ایران صدارتی انتخابات:کون الیکشن لڑنےکا اہل ہےفیصلہ ہوگیا

Date:

ایران میں صدارتی انتخابات28جون کوہونگےجن کیلئے اہل امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی گئی چھ حتمی امیدواروں میں مصطفی پورمحمدی، مسعود پزشکیان، سعید جلیلی، علی رضا زکانی، محمدباقر قالیباف اور امیر حسین غازی زادہ ہاشمی شامل ہیں۔ ایران کی شورائے نگہبان کے ترجمان ہادی طحان نظیف نے اہل امیدواروں کے نام وزارت داخلہ کو ارسال کئے جانے کی اطلاع دی تھی۔ جس کے بعد ملک کے الیکشن کمیشن کے ترجمان، محسن اسلامی نے ایک پریس کانفر نس کے دوران حتمی امیدواروں کا اعلان کیا۔ انتخابات میں حصہ لینے والے مسعود پزشکیان ایران کے علاقے مہاباد میں پیدا ہوئے اور اس وقت تبریز، آذرشہر اور اسکو کے حلقے سے پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔ وہ پارلیمنٹ کی 8ویں حکومت میں وزیر صحت کے طور پر کام کرنے کے علاوہ تبریز میں شہید مدنی ہارٹ سرجری ہسپتال کے سربراہ بھی رہے ہیں۔مصطفیٰ محمدی پورصوبہ خوزستان میں انقلاب اسلامی کے پراسیکیوٹر کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد ہرمزگان، کرمانشاہ اور خراسان میں وزارت انٹیلی جنس کے سربراہ کے طور پر شہرت رکھتے ہیں ۔محمود احمدی نژاد کے پہلے دور حکومت میں وزیر داخلہ کے طور پر جب کی حسن روحانی کے پہلے دور حکومت میں وزارت انصاف کی سربراہی کا بھی تجربہ رکھتے ہیں۔وہ سیاسی حقوق اور اسلامی سیاست کی نظریاتی بنیادوں کے موضوع پر کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔ انہوں نے دینی حکومت کی نظریاتی بنیادیں، دینی نظارت، ارتداد اور خارجہ پالیسی پر بھی مقالات شائع کئے ہیں۔سعید جلیلی امام صادق یونیورسٹی سے سیاسیات میں اعلی تعلیم حاصل کی۔پچھلی دو حکومتوں کے دور سے وزارت خارجہ کے انسپکٹر جنرل کے طور پر کام کر رہے ہیں۔وہ اس وقت سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل اور خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل کےرکن ہیں علی رضا زمانی موجودہ وقت تہران کے 47ویں میئر کے طور پر کام کر رہے ہیں،اصول پسند تحریک کی معروف شخصیات میں سے ایک ہیں اور 7ویں، 8ویں، 9ویں اور 11ویں ادوار حکومت میں پارلیمنٹ کی نمائندگی کا تجربہ رکھتے ہیں۔زاکانی تہران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کی فیکلٹی ممبر اور نیوکلیئر میڈیسن کے شعبے میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں اور امام خمینی ہسپتال اور ولیعصر میڈیکل کمپلیکس میں میڈیکل خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ اپنی جوانی میں صوبہ تہران کی یونیورسٹیوں کے طلباء کی تحریک کے انچارج بھی رہے اور انہوں نے ملک کی طلباء کی تحریک کے سربراہ کے طور پر بھی کام کیا۔ سید امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی ایران کی 13ویں حکومت میں نائب صدر اور شہید فاؤنڈیشن کے سربراہ کے عہدے پر فائز ہیں اور پارلیمنٹ میں چار بار نمائندگی کا ریکارڈ رکھتے ہیں وہ 11ویں پارلیمنٹ کے وائس سپیکر بھی رہے ہیں۔وہ کان، ناک اور گلے کے ماہر ڈاکٹر ہیں اور سیاست میں آنے سے پہلے وہ سیمنان یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے صدر تھے۔ محمد باقر قالیباف اس وقت پارلیمنٹ میں تہران کے عوام کے نمائندے اور اسپیکر ہیں۔ ان کے کیریئر میں تہران کے میئر، پولیس چیف اور سپاہ پاسداران انقلاب کی ایرو اسپیس فورس کی کمانڈگی شامل ہے۔سپریم لیڈر کی جانب سے سپاہ پاسداران انقلاب کی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر مقرر کیے جانے کے بعد، انہوں نے پائلٹ کورسز مکمل کئے اور ساتھ ہی جیو اسٹریٹیجک کے شعبہ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ قالیباف نے 2013 کے انتخابات میں حسن روحانی، سعید جلیلی، محسن رضائی، علی اکبر ولایتی اور محمد غرضی کے مقابلے میں 6 لاکھ 77 ہزار 292 ووٹ حاصل کیے تھے اور 2016 کے انتخابات میں وہ ابراہیم رئیسی کی حمایت میں دستبردار ہوئے۔

۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Share post:

Subscribe

spot_imgspot_img

Popular

More like this
Related

بشری بی بی کو یکم جنوری کو عدالت پیش نہ کرنے کے خلاف درخواست دائر

بشری بی بی کو یکم جنوری کو عدالت پیش...

حماس نے کمانڈرمحمد الضیف کی شہادت کی تصدیق کر دی

حماس کی عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو...

ایرانی وزیر خارجہ کی قطر میں حماس کے اعلی عہدیداروں سے ملاقات

ایران کی نیم سرکاری مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق،...