بس اب بہت ہوگیا،اب برداشت نہیں کیا جائے گا، افغان طالبان کے بہانے نہیں، عمل چاہیے، پاکستان نے دوٹوک پیغام پہنچادیا
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے افغان حکومت پر واضح کردیا کہ پاکستان اب تجاویز نہیں، عملی حل چاہتا ہے، اور اگر مذاکرات سے مسئلہ حل نہ ہوا تو پاکستان خود حل نکالے گا
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ پاکستان نے کبھی طالبان کی آمد پر جشن نہیں منایا، بلکہ ہمیشہ امن کے لیے قدم بڑھایا۔ مگر اب صورتحال مختلف ہے،افغان سرزمین سے ہونے والی دہشتگردی پاکستان کے صبر کا امتحان لے رہی ہے۔
احمد شریف چوہدری نے انکشاف کیا کہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے جیسے دہشتگرد گروہ افغانستان میں پناہ لے رہے ہیں، اور یہ سمجھتے ہیں کہ بچ نکلیں گے،مگر پاکستان نے اپنے ایکشنز سے بھی یہ واضح کر دیا،ایسا ہرگز نہیں ہوگا
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاک افغان جھڑپوں میں دو سو چھ افغان طالبان جنگجو مارے گئے، جبکہ 112 خوارج بھی انجام کو پہنچے۔
انہوں نے کہا ہم امن چاہتے ہیں، مگر کمزوری نہیں دکھائیں گے۔ترجمان پاک فوج نے افغان طالبان کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر دہشتگردی ختم کرنی ہے تو دوحہ معاہدے پر عمل کریں ورنہ پاکستان اپنے عوام کی حفاظت کے لیے فیصلہ کن اقدام اٹھائے گا۔
احمد شریف چوہدری نےبتایا کہ خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کا گہرا تعلق نارکو اکانومی سے ہے، جہاں پوست کی فصل سے کروڑوں کمائے جا رہے ہیں، اور افغان طالبان ان اسمگلروں کو تحفظ دیتے ہیں۔
آخر میں احمد شریف چوہدری نے کہاہم نے امن کو ایک موقع دیا، مگر اب فیصلہ پاکستان کا ہوگا۔ افغان طالبان سمجھ جائیں، ہماری سرزمین پر امن ہمارے ہی ہاتھوں سے بحال ہوگا


