خیبرپختونخوا کے دو مختلف علاقوں میں ہونے والی سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے تین دہشتگرد مارے گئے۔
پہلی کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے ایشام میں کی گئی، جہاں سیکیورٹی فورسز نے پاکستان افغانستان سرحد کے قریب دراندازی کی کوشش کرنے والے خوارج کے ایک گروہ کی نقل و حرکت کو بروقت شناخت کیا۔
فوجی جوانوں نے نہایت مہارت اور درست نشانے کے ساتھ کارروائی کرتے ہوئے دو دہشتگردوں کو جہنم واصل کر دیا۔مارے جانے والے دہشتگردوں کی شناخت میں انکشاف ہوا کہ ایک دہشتگرد، خارجی قاسم، افغان شہری تھا جو ماضی میں افغان بارڈر پولیس میں خدمات انجام دے چکا تھا۔
اسی روز ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ضلع ٹانک میں کیا گیا، جس میں بھارتی ایجنڈے پر کام کرنے والا ایک اور دہشتگرد خارجی اکرام الدین عرف ابو دجانہ ہلاک کیا گیا۔ وہ بھی افغان شہری تھا۔

یہ واقعات ایک بار پھر اس امر کو ظاہر کرتے ہیں کہ افغان شہری پاکستان کے اندر دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہیں اور افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔
پاکستان نے ایک بار پھر عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرحد کی مؤثر نگرانی یقینی بنائے، اور افغان سرزمین کو دہشتگرد گروہوں خصوصاً خوارج کے استعمال سے روکے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک کی سرحدوں کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔ علاقے میں مزید دہشتگردوں کی تلاش اور صفائی کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔
فوج کے مطابق، عزمِ استحکام کے نظرئیے کے تحت جاری انسدادِ دہشتگردی مہم پوری قوت کے ساتھ جاری رہے گی تاکہ غیرملکی حمایت یافتہ دہشتگردی کے ناسور کو ہمیشہ کے لیے ختم کیا جا سکے۔


