غزہ جنگ12ویں مہینے میں داخل، جنگ بندی کے آثار نظر نہیں آرہے

Date:

غزہ جنگ اپنے 12 ویں ماہ میں داخل ہو گئی ہے جس میں اب تک اکتالیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوو چکے ہیں جن میں خواتین بچے اور بزرگ بھی شامل ہے۔ اس سارے عرصے کے دوران اسرائیلی فورسز نے کسی جنگی قانون کو تسلیم نہیں کیا۔ لاکھوں ٹن بارود برسایا گیا اور عام شہریوں کو بے دردی اے تہہ تیغ کیا، فلسطین کا تمام تر انفراسٹرکچر تباہ کیا گیا۔ تاہم اس کے باوجود بدستور اسرائیلی یرغمالیوں کے لیے امید کی کوئی خاص علامت بھی نظر نہیں آتی۔فریقین اپنے اپنے موقف پر چونکہ سختی سے قائم ہیں تو جنگ بندی کے امکانات بہت کم نظر آتے ہیں جس سے اسرائیل کے زیرِ حراست قیدیوں کے بدلے حماس کے زیرِ حراست یرغمالیوں کو بھی آزادی ملے۔حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء کا مطالبہ کر رہا ہے لیکن نیتن یاہو کا اصرار ہے کہ فوجیوں کو غزہ-مصر کی سرحد کے ساتھ زمین کی ایک اہم پٹی پر موجود رہنا چاہیے۔
امریکہ، قطر اور مصر تمام جنگ رکوانے کے لیے ثالثی کر رہے ہیں۔حماس کے زیرِ حراست یرغمالیوں میں سے 33 قید میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ادھربارہویں ماہ کے آغاز پر اقوامِ متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی (اونروا) کے سربراہ فلپ لازارینی نے ہفتے کے روز ایکس پر پوسٹ کیا: "گیارہ ماہ۔ بہت ہو گیا۔ اسے مزید کوئی برداشت نہیں کر سکتا۔ انسانیت کو غالب آنا چاہیے۔ اب جنگ بندی ہونی چاہیے۔”

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Share post:

Subscribe

spot_imgspot_img

Popular

More like this
Related

بشری بی بی کو یکم جنوری کو عدالت پیش نہ کرنے کے خلاف درخواست دائر

بشری بی بی کو یکم جنوری کو عدالت پیش...

حماس نے کمانڈرمحمد الضیف کی شہادت کی تصدیق کر دی

حماس کی عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو...

ایرانی وزیر خارجہ کی قطر میں حماس کے اعلی عہدیداروں سے ملاقات

ایران کی نیم سرکاری مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق،...