امریکا عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے:ایرانی وزارت خارجہ

Date:

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترجمان ایرانی وزارت خارجہ اسما‏عیل بقائی نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران وینزویلا سمیت دنیا کے مختلف ممالک کے خلاف امریکی صدر ٹرمپ کے دھمکی آمیز رویے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ اس وقت امریکا عالمی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں اسماعیل بقائی نے کہا کہ خطے اور بین الاقوامی سطح پر تبدیلیاں بہت تیزی سے آرہی ہیں۔فلسطین اور لبنان سمیت پورے خطے کو اسرائیل کی جانب سے خطرہ لاحق ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل  فلسطین میں جرائم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور دوسری جانب لبنان کو شرپسندی اور جنگ پسندانہ حرکتوں کا نشانہ بنا رہی ہے اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ ان دونوں محاذوں پر بظاہر جنگ بندی ہوچکی ہے۔

انھوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے اپنے اقدامات اور دھمکی آمیز رویے سے ثابت کردیا ہے کہ وہ عالمی امن و سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے جس کا منہ بولتا ثبوت واشنگٹن کی جانب سے وینزویلا، کیوبا، نکاراگوا، برازیل حتی کہ میکسیکو کو مسلسل دھمکیاں ہیں۔

انہوں نے وینزویلا کے ایئراسپیس کو بند کرنا یا پھر جی 20 اجلاس میں شرکت سے جنوبی افریقہ کو روکنے کو امریکا کے اسی غیرقانونی رویے کا تسلسل قرار دیا۔

اسماعیل بقائی نے سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ کے دورہ تہران کی وجوہات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ تہران اور ریاض کے دوطرفہ تعلقات کے تسلسل میں انجام پایا ہے جو کہ گزشتہ دو سال سے جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سعودی نائب وزیر خارجہ کے اس دورے میں باہمی معاملات کے علاوہ علاقے کے حالات بالخصوص فلسطین، لبنان اور شام کے بارے میں تفصیل سے بات چیت ہوئی ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ نے اس دورے کو تہران اور ریاض کے مابین تعلقات میں فروغ پر مبنی دونوں ملکوں کے ارادے پر مبنی قرار دیا جس کے نتیجے میں خطے کے تمام ملکوں کے مابین اعتماد کے ماحول میں بہتری آئے گی نیز مغربی ایشیا کا استحکام یقینی بن سکے گا۔

انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ کے دورے میں شام کے معاملے پر بھی خصوصی طور پر بات چیت ہوئی۔

اسماعیل بقائی نے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت ایران اور شام کے نئے حکام کے مابین ثالثی کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کا مقصد تعلقات برقرار کرنا نہیں بلکہ علاقے کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔

سید عباس عراقچی کے دورہ فرانس اور اس کے بعد فرانس کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری شدہ بیان کہ جس میں ایران کو مذاکرات کی میز پر جلد از جلد واپسی کا مشورہ دیا گیا ہے کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ ایسے بیانات سے یہ حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی کہ فریق مقابل مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپ کو سب سے پہلے اس بات کا جواب دینا چاہیے کہ وہ کس میز کی بات کر رہے ہیں کیونکہ جب بھی ایران اپنی تیاری کا اعلان کرتا ہے تو یورپی حکام کہنے لگتے ہیں کہ جائيں امریکا سے بات کریں۔

اسماعیل بقائی نے کہا کہ یورپ کے رویے سے صاف ظاہر ہوگیا ہے کہ یہ ممالک مستحکم، ذمہ دارانہ اور مؤثر سفارتکاری کے قائل ہی نہیں ہیں نیز ذمہ دارانہ رویہ اپنانے کی ان میں صلاحیت ہی پائی نہیں جاتی۔

انہوں نے کہا کہ یورپ کے ایسے بیانات کو نیک نیتی اور سنجیدگی نہیں بلکہ تشہیرات اور پروپیگینڈہ سمجھنا چاہیے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Share post:

Subscribe

spot_imgspot_img

Popular

More like this
Related

بھارت کا اپنے خلابازوں کو خلا میں بھیجنے کی جانب اہم پیش رفت

بھارت نے اپنے خلابازوں کو خلا میں بھیجنے کی...

ماہرینِ فلکیات کا مریخ پر پہلی مرتبہ بجلی کڑکنے کے مناظر ریکارڈ کیے جانے کا دعویٰ

ماہرینِ فلکیات نے مریخ پر پہلی مرتبہ بجلی کڑکنے...

پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان مشترکہ فوجی مشق وارئیرIX, کا آغاز

اسلام آباد:پاکستان آرمی اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی ...